Ù„ÙØ¸ کتنے ÛÛŒ تیرے پیروں سے لپٹے Ûونگے
تونے جب آخری خط میرا جلایا Ûوگا
تونے جب پھول کتابوں سے نکالے Ûونگے
دینے والا بھی تجھے یاد تو آیا Ûوگا
تیری آنکھوں کے دریا کا
اترنا بھی ضروری تھا
Ù…ØØ¨Øª بھی ضروری تھا
بچھڑنا بھی ضروری تھا
ضروری تھا کی
ÛÙ… دونو طوا٠ا آرزو کرتے
مگر پھر آرزؤں کا
بکھرنا بھی ضروری تھا
تیری آنکھوں کے دریا کا
اترنا بھی ضروری تھا
بتاؤ یاد ÛÛ’ تم Ú©Ùˆ
وو جب دل کو چرایا تھا
چوری چیز کو تھمنے
خدا کا گھر بنایا تھ
وو جب Ú©ÛØªÛ’ تھے
میرا نام تم ØªØ³Ø¨ÛŒØ Ù…ÛŒÚº پڑھتے ÛÙˆ
Ù…ØØ¨Øª Ú©ÛŒ نمازوں Ú©Ùˆ
قرا کرنے سے ڈرتے ÛÙˆ
مگر اب یاد آتا ÛÛ’
وو باتیں تھی Ù…ØØ§Ø° باتیں
Ú©Ûیں باتوں ÛÛŒ باتوں میں
مکرنا بھی ضروری تھا
تیری آنکھوں کے دریا کا
اترنا بھی ضروری تھا
ÙˆÛÛŒ ÛÛ’ سورتیں اپنی
ÙˆÛÛŒ میں ÛÙˆÚº ÙˆÛÛŒ تم ÛÙˆ
مگر کھویا ÛØ§ ÛÙˆÚº میں
مگر تم بھی Ú©Ûیں Ú¯Ù… ÛÙˆ
Ù…ØØ¨Øª میں دغا Ú©ÛŒ تھی
سو Ú©Ø§ÙØ± تھے سو Ú©Ø§ÙØ± Ûیں
ملی Ûیں منزلیں پھر بھی
Ù…Ø³Ø§ÙØ± تھے Ù…Ø³Ø§ÙØ± Ûیں
تیرے دل Ú©Û’ نکالے ÛÙ…
Ú©ÛØ§Úº بھٹکے Ú©ÛØ§Úº Ù¾ÛÙ†Ú†Û’
مگر بھٹکے تو یاد آیا
بھٹکنا بھی ضروری تھا
Ù…ØØ¨Øª بھی ضروری تھا
بچھڑنا بھی ضروری تھا
ضروری تھا کی
ÛÙ… دونو طوا٠ا آرزو کرتے
مگر پھر آرزؤں کا
بکھرنا بھی ضروری تھا
تیری آنکھوں کے دریا کا
اترنا بھی ضروری تھا